Alimullah

علیم اللہ

علیم اللہ کی غزل

    یار کے درسن کے خاطر جان اور تن بھول جا

    یار کے درسن کے خاطر جان اور تن بھول جا مکھ منور دیکھ اس کا رنگ گلشن بھول جا چڑھ کے تازی عشق کا نت 'مَن عَرَف' کا سیر کر 'قد عرف' کا پہنچ اے دل محل و مسکن بھول جا ترک دے اسلام کو اور کفر سارا دور کر چھوڑ دے حرص و ہوا فرزند اور زن بھول جا آرسی میں دل کے ہر دم دیکھ مکھڑا روح کا جام کو ...

    مزید پڑھیے

    تیزی ترے مژگاں کی یہ نشتر سے کہوں گا

    تیزی ترے مژگاں کی یہ نشتر سے کہوں گا ابرو کی شکایت دم خنجر سے کہوں گا ہم رنگ شمع عشق میں تیرے ہوں ولیکن یہ سوز جگر آتش مجمر سے کہوں گا دیکھا ہوں میں جس روز سے تجھ حسن کا جھلکا ہے دل میں کبھی جامۂ انور سے کہوں گا تنگی جو ترے پستہ دہن کی ہے سراسر سربستہ سخن غنچۂ جوہر سے کہوں ...

    مزید پڑھیے

    آیا ہے مگر عشق میں دل دار ہمارا

    آیا ہے مگر عشق میں دل دار ہمارا ہر تن میں ہوا جان ہر اک جسم کا نیارا بے مثل اس کے حسن کو کہتے ہیں دو عالم دستا ہے ہر اک خلق کو اپنے سوں پیارا من کان نہ ہو یار کے درسن کو نہ جانے آیا نہیں کوئی پھر کے جہاں بیچ دوبارا اس شمع درخشاں کو اپس ساتھ تو لے جا ور نہیں تو قبر بیچ ہے ظلمات ...

    مزید پڑھیے

    عجب چنچل ملا ہے یار ہمنا

    عجب چنچل ملا ہے یار ہمنا کیا اک بارگی سرشار ہمنا تدھاں سوں دیکھ کر کچھ یوں سمجھتے دو عالم صاحب اسرار ہمنا گل بستان ہے گویا خار صحرا وسا جب حسن کا گلزار ہمنا زمیں سوں تا فلک سارے حجابات ہوئے ہیں مطلع الانوار ہمنا ہوا دل سرخ رو آیا نظر جب شگفتہ چہرۂ گل نار ہمنا نوازش اور تلطف ...

    مزید پڑھیے

    پیتم کے دیکھنے کے تماشا کو جائیں چل

    پیتم کے دیکھنے کے تماشا کو جائیں چل اپنے پیا کو عشق سوں اپنے رجھائیں چل جلسہ کیا ہے یار محل میں جلی کے آج خلوت میں اب خفی کے پیا کو بلائیں چل پروا نہیں پیا کو کسی کے وصال سوں فن سوں اسی کے اس کو اپس میں رجھائیں چل دم کا سرود کر کے ارادے کا تار باندھ ستری صدا کا صور بجا کر سنائیں ...

    مزید پڑھیے

    نکو نصیحت کرو عزیزاں نگا ہے ہمنا مہن سوں میتا

    نکو نصیحت کرو عزیزاں نگا ہے ہمنا مہن سوں میتا تجا ہوں میں ریت سب جہاں کی جدھاں پیا سوں پریت کیتا صنم کی الفت میں دل اپس کا رکھا تھا کر چاک چاک جوں گل کہو رفو گر جہاں میں ایسا کہاں جو دل کا یہ چاک سیتا جہاں کے صیاد کے شکاراں تمام مر کر شکار ہوتے جو دام الفت میں آ گرا سو موا نہیں ہے ...

    مزید پڑھیے

    خیالات رنگیں نہیں بولتے اس کو جیوں باس پھولوں کے رنگوں میں رہیے

    خیالات رنگیں نہیں بولتے اس کو جیوں باس پھولوں کے رنگوں میں رہیے دو رنگی سوں جانا گزر دل سوں اول بزاں جا کے واں ایک رنگوں میں رہیے وہ وحشت کے جنگل میں ہو کر پریشاں پہاڑوں سے غم کے نہ ہو سنگ ہرگز شرر ہو کے چھڑ سنگ تنکے سوں جلدی سکل روح ہو برق رنگوں میں رہیے نہیں موج دریا کی دہشت ...

    مزید پڑھیے

    جب پیارا گلہ سناتا ہے

    جب پیارا گلہ سناتا ہے عشق تازہ بدن میں آتا ہے ہوش جاتا ہے سر سوں سب یک بار جب گھونگھٹ کھول مکھ دکھاتا ہے تب عدو دیکھ کر مجھے میرا مار کے مثل پیچ کھاتا ہے خاک ہوتا ہے بلکہ جل اس وقت مجھ کو خلوت میں جب بلاتا ہے مجھ کو لے جا پیاس اپس گھر میں بادۂ وصل پھر پلاتا ہے کر مجازی میں فن ...

    مزید پڑھیے

    بحریؔ پچھانے نیں اسے گل کے سو وہ دم ساز تھے

    بحریؔ پچھانے نیں اسے گل کے سو وہ دم ساز تھے چنچل چھبیلے چلبلے مغرور صاحب ناز تھے نیں خوب دیکھے تم اسے وہ عاشقوں کا تخت تھا مثل سلیماں بر ہوا در نیم-شب پرواز تھے کیا پارسا کا پیرہن اور تجھ گدا کی گودڑی مل کے سو اپنے پاؤں تل جسمانیاں سوں پاز تھے تأمل کے تم کو دور سے جو بھول گئے ...

    مزید پڑھیے

    راہ میں حق کے عزیزاں آپ کو قرباں کرو

    راہ میں حق کے عزیزاں آپ کو قرباں کرو یا نہیں اس پر تصدق اپنا جسم و جاں کرو سالکاں کب لگ چلو گے رہ میں حق کے مور چل عشق کی تیزی کو اپنے چھیڑ کر جولاں کرو کاں تلک خاطر رکھو گے آرزو میں تنگ کر غنچہ دل باد صبا سوں عشق کے خنداں کرو عقل نفسانی تمن میں برقعۂ حیوان ہے پھاڑ کر پردہ نظر کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4