نکو نصیحت کرو عزیزاں نگا ہے ہمنا مہن سوں میتا
نکو نصیحت کرو عزیزاں نگا ہے ہمنا مہن سوں میتا
تجا ہوں میں ریت سب جہاں کی جدھاں پیا سوں پریت کیتا
صنم کی الفت میں دل اپس کا رکھا تھا کر چاک چاک جوں گل
کہو رفو گر جہاں میں ایسا کہاں جو دل کا یہ چاک سیتا
جہاں کے صیاد کے شکاراں تمام مر کر شکار ہوتے
جو دام الفت میں آ گرا سو موا نہیں ہے ہوا ہے جیتا
عبث ہے یہ فکر اے عزیزاں لگے ہو روزوں کی تم فکر میں
یہ زندگانی ہے دو دنن کی اڑے ہے سر پر اجل کا چیتا
کریم تیرا یہ دید مجھ کو سدا ہوا ہے غذا یہ روح کا
علیمؔ کے تئیں تو زندگی سے نہیں ہے پروا چرن کا ہیتا