Alimullah

علیم اللہ

علیم اللہ کی غزل

    اب تلک حق نہیں پچھانے واہ واہ

    اب تلک حق نہیں پچھانے واہ واہ جان کو اپنی نہ جانے واہ واہ تم جو کرتے ہو فرض روزہ نماز محض عالم کو دکھانے واہ واہ مفت کھوئی عمر دانے گھانس میں پھر کہاتے ہو سیانے واہ واہ مال و زر فرزند کی رکھ کر طلب ہو رہے حق سوں اگھانے واہ واہ حق کی خلقت میں مگر پیدا ہوئے تم محض کھانے پکانے واہ ...

    مزید پڑھیے

    گر عشق ہے تو دیکھنے پیو کو شتاب آ

    گر عشق ہے تو دیکھنے پیو کو شتاب آ لا شک ہو حق کی رہ میں چلا بے حجاب آ اس حسن بے نظیر کے درسن کو دیکھنے سب خانماں سوں ہو کے اپس کے خراب آ دریا میں دل کے عشق سوں ہونے کے تئیں محیط خالی ہو سب خودی سوں نکل جوں حباب آ کیا دیکھتا ہے صورت خورشید اور چندر ہر اک نظر میں دیکھ ہزار آفتاب ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4