اب تلک حق نہیں پچھانے واہ واہ
اب تلک حق نہیں پچھانے واہ واہ جان کو اپنی نہ جانے واہ واہ تم جو کرتے ہو فرض روزہ نماز محض عالم کو دکھانے واہ واہ مفت کھوئی عمر دانے گھانس میں پھر کہاتے ہو سیانے واہ واہ مال و زر فرزند کی رکھ کر طلب ہو رہے حق سوں اگھانے واہ واہ حق کی خلقت میں مگر پیدا ہوئے تم محض کھانے پکانے واہ ...