جہاں کوئی نہیں ہوتا ہے وہاں چیختا ہے
جہاں کوئی نہیں ہوتا ہے وہاں چیختا ہے یہ مرا دوست مرے ساتھ کہاں چیختا ہے چپ ہی رہنے کی تمنا ترے درویش کو ہے ورنہ جس شخص کو ملتا ہے زیاں چیختا ہے بعض اوقات جو سگریٹ میں کچل دیتا ہوں ادھ جلے سوختہ سگریٹ کا دھواں چیختا ہے جب کبھی شعر میں لانے کی تجھے کوشش ہو لفظ سسکاریاں بھرتے ہیں ...