Aks samastipuri

عکس سمستی پوری

عکس سمستی پوری کی غزل

    قفس کے ہوش اڑتے جا رہے تھے

    قفس کے ہوش اڑتے جا رہے تھے پرندے پر کترتے جا رہے تھے خموشی شور کرتی جا رہی تھی سو ہم چینل بدلتے جا رہے تھے ادھر بھی زندگی بس کٹ رہی تھی ادھر بھی پیڑ گرتے جا رہے تھے نہ جانے ذہن میں کیا چل رہا تھا سبھی کو کال کرتے جا رہے تھے ہماری جان بھی گروی پڑی تھی ہمارے لوگ مرتے جا رہے ...

    مزید پڑھیے

    وصال ایسے بھی مہنگا پڑے گا دونوں کو

    وصال ایسے بھی مہنگا پڑے گا دونوں کو بچھڑنے کے لیے ملنا پڑے گا دونوں کو پھر ایسے ترک تعلق کا فائدہ کیا ہے جب ایک کمرے میں رہنا پڑے گا دونوں کو اب اس کہانی کو اک موڑ کی ضرورت ہے اب اس کہانی میں مرنا پڑے گا دونوں کو یہ جان کر بھی تعلق بڑھانا ٹھیک نہیں کہ اگلے سال بچھڑنا پڑے گا ...

    مزید پڑھیے

    دن رات اس کے ہجر کا دیمک لگے لگے

    دن رات اس کے ہجر کا دیمک لگے لگے دل کے تمام خانے مجھے کھوکھلے لگے محفل میں نام اس کا پکارا گیا تھا اور سب لوگ تھے کہ میری طرف دیکھنے لگے افسوس فکر جاں ہی نہیں رہتی ہے ہمیں افسوس آپ جان ہمیں ماننے لگے جو کہتے تھے کوئی تجھے ٹھکرا نہ پائے گا جب بات خود پہ آئی تو وہ سوچنے لگے میں آج ...

    مزید پڑھیے

    عمر بھر سینہ میں اک درد دبائے رکھا

    عمر بھر سینہ میں اک درد دبائے رکھا ایک بے نام سے رشتہ کو نبھائے رکھا تھا مجھے وہم و گماں کہ وہ فقط میری ہے اور اس نے بھی بھرم میرا بنائے رکھا آندھیاں شرم سے ہو جائیں نہ پانی پانی سر یہی سوچ کے پیڑوں نے جھکائے رکھا ویسے ہر بات سے رکھا اسے واقف ہم نے لیکن افسانۂ الفت کو چھپائے ...

    مزید پڑھیے

    ہرگز کسی بھی طور کسی کے نہ ہو سکے

    ہرگز کسی بھی طور کسی کے نہ ہو سکے ہم اس کے بعد اور کسی کے نہ ہو سکے آیا تھا ایسا دور سبھی کے ہوئے تھے ہم پھر آیا ایسا دور کسی کے نہ ہو سکے افسوس تم کو اتنی بھی فرصت نہیں ملی تم مجھ پہ کرتے غور کسی کے نہ ہو سکے یعنی ہم عمر بھر رہے برباد خود میں ہی یعنی ٹھکانہ ٹھور کسی کے نہ ہو ...

    مزید پڑھیے

    یہ محبت اگر ضرورت ہے

    یہ محبت اگر ضرورت ہے یہ ضرورت بھی تو محبت ہے میرا بھی دل نہیں تھا رکنے کا اس نے بھی کہہ دیا اجازت ہے شاعروں کی نظر سے مت دیکھو دنیا دراصل خوب صورت ہے تم مجھے چھوڑ کر چلے جاؤ میری قربت اگر مصیبت ہے لوٹ آیا مرا اکیلا پن اب کسی کی کہاں ضرورت ہے عکسؔ بے حد نصیب والے ہو تم کو مرنے ...

    مزید پڑھیے

    چھوڑ کر ایسے گیا ہے چھوڑنے والا مجھے

    چھوڑ کر ایسے گیا ہے چھوڑنے والا مجھے دوستو اس نے کہیں کا بھی نہیں چھوڑا مجھے بول بالا اس قدر خاموشیوں کا ہے یہاں کاٹنے کو دوڑتا ہے میرا ہی کمرہ مجھے ہاں وہی تصویر جو کھینچی تھی میں نے ساتھ میں ہاں وہی تصویر کر جاتی ہے اب تنہا مجھے بات تو یہ بعد کی ہے کچھ بنوں گا یا نہیں کوزہ گر ...

    مزید پڑھیے

    اسے کب سے یہی سمجھا رہا ہوں

    اسے کب سے یہی سمجھا رہا ہوں ترا ہی تھا میں جب تیرا رہا ہوں مجھے فرصت دبوچے جا رہی ہے میں اپنے آپ سے اکتا رہا ہوں کوئی بھی روکنے والا نہیں ہے خموشی سے گزرتا جا رہا ہوں مری تشنہ لبی پر ہنسنے والے گزشتہ وقت میں دریا رہا ہوں وہ غلطی جو کبھی کی ہی نہیں ہے اسی غلطی پہ میں پچھتا رہا ...

    مزید پڑھیے

    جدائی میں تری آنکھوں کو جھیل کرتے ہوئے

    جدائی میں تری آنکھوں کو جھیل کرتے ہوئے ثبوت ضائع کیا ہے دلیل کرتے ہوئے میں اپنے آپ سے خوش بھی نہیں ہوں جانے کیوں سو خوش ہوں اپنے ہی رستے طویل کرتے ہوئے نہ جانے یاد اسے آیا کیا اچانک ہی گلے لگا لیا مجھ کو ذلیل کرتے ہوئے کہیں تری ہی طرح ہو گیا نہ ہو یہ دل سو ڈر رہا ہوں اب اس کو ...

    مزید پڑھیے

    اس نے یوں راستہ دیا مجھ کو

    اس نے یوں راستہ دیا مجھ کو راستے سے ہٹا دیا مجھ کو دور کرنے کے واسطے خود سے خود کا ہی واسطہ دیا مجھ کو موت ہی کچھ سکون دے شاید زندگی نے تھکا دیا مجھ کو جب مرے بال و پر شکستہ ہوئے تب قفس سے اڑا دیا مجھ کو جس ہوا نے مجھے جلائے رکھا پھر اسی نے بجھا دیا مجھ کو

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3