وصال ایسے بھی مہنگا پڑے گا دونوں کو

وصال ایسے بھی مہنگا پڑے گا دونوں کو
بچھڑنے کے لیے ملنا پڑے گا دونوں کو


پھر ایسے ترک تعلق کا فائدہ کیا ہے
جب ایک کمرے میں رہنا پڑے گا دونوں کو


اب اس کہانی کو اک موڑ کی ضرورت ہے
اب اس کہانی میں مرنا پڑے گا دونوں کو


یہ جان کر بھی تعلق بڑھانا ٹھیک نہیں
کہ اگلے سال بچھڑنا پڑے گا دونوں کو


قدم قدم پہ زمانہ ملے گا راہوں میں
قدم قدم پہ سنبھلنا پڑے گا دونوں کو