Akhtar Azad

اختر آزاد

اختر آزاد کے تمام مواد

19 غزل (Ghazal)

    کب کہا میں نے کہ تم چاہنے والوں میں رہو

    کب کہا میں نے کہ تم چاہنے والوں میں رہو تم غزل ہو تو غزل بن کے خیالوں میں رہو حسن ایسا ہے تمہارا کہ نہیں جس کا جواب اس لئے جان وفا تم تو سوالوں میں رہو چھپ گیا چاند اندھیرا ہے بھری محفل میں تم مرے دل میں اتر جاؤ اجالوں میں رہو اپنی خوشبو کو فضاؤں میں بکھر جانے دو پھول بن جاؤ ...

    مزید پڑھیے

    کیا حسیں رات ہے اس رات سے ڈرتے کیوں ہو

    کیا حسیں رات ہے اس رات سے ڈرتے کیوں ہو آ گئے ہو تو ملاقات سے ڈرتے کیوں ہو نام آتا ہے مرا جب بھی کسی محفل میں یہ بتاؤ کہ سوالات سے ڈرتے کیوں ہو دل لبھانے کے بھی انداز ہوا کرتے ہیں مست آنکھوں کے اشارات سے ڈرتے کیوں ہو کئی برسات کے موسم ہیں مری آنکھوں میں آتی جاتی ہوئی برسات سے ...

    مزید پڑھیے

    شوق اظہار ہے کرنا بھی نہیں چاہتے ہیں

    شوق اظہار ہے کرنا بھی نہیں چاہتے ہیں اپنے وعدے سے مکرنا بھی نہیں چاہتے ہیں کوئی تو ہے مجھے جینے کی دعا دیتا ہے ہم ترے عشق میں مرنا بھی نہیں چاہتے ہیں تجھ سے ملنے کی تمنا بھی بہت ہے دل میں ترے کوچے سے گزرنا بھی نہیں چاہتے ہیں دل یہ کہتا ہے سمٹ جائیں تری بانہوں میں بوئے گل بن کے ...

    مزید پڑھیے

    جس کے دل میں کوئی ارمان نہیں ہوتا ہے

    جس کے دل میں کوئی ارمان نہیں ہوتا ہے میری نظروں میں وہ انسان نہیں ہوتا ہے خودکشی جرم سمجھتے ہیں زمانے والے جان دینا کوئی آسان نہیں ہوتا ہے ہر گھڑی دل میں رہا کرتا ہے یادوں کا ہجوم یہ وہ گھر ہے کبھی ویران نہیں ہوتا ہے بھولی بسری ہوئی یادیں بھی رلا دیتی ہیں بے سبب کوئی پریشان ...

    مزید پڑھیے

    دنیا تجھے چاہے کچھ بھی کہے ہم جان تمنا کہتے ہیں

    دنیا تجھے چاہے کچھ بھی کہے ہم جان تمنا کہتے ہیں ہم تیری نظر میں غیر سہی پھر بھی تجھے اپنا کہتے ہیں پھولوں میں مثل گلاب ہے تو تاروں میں حسیں مہتاب ہے تو تو سب سے اچھا لگتا ہے تجھے سب سے اچھا کہتے ہیں تو دلبر ہے دل دار ہے تو تو جان و دل سے پیارا ہے فطرت نے جس کو سنوارا ہے تجھے حسن ...

    مزید پڑھیے

تمام