کب کہا میں نے کہ تم چاہنے والوں میں رہو
کب کہا میں نے کہ تم چاہنے والوں میں رہو تم غزل ہو تو غزل بن کے خیالوں میں رہو حسن ایسا ہے تمہارا کہ نہیں جس کا جواب اس لئے جان وفا تم تو سوالوں میں رہو چھپ گیا چاند اندھیرا ہے بھری محفل میں تم مرے دل میں اتر جاؤ اجالوں میں رہو اپنی خوشبو کو فضاؤں میں بکھر جانے دو پھول بن جاؤ ...