اعتبار ساجد کی غزل

    چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھ

    چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھ لوگ زندہ ہیں عجب صورت حالات کے ساتھ فیصلہ یہ تو بہرحال تجھے کرنا ہے ذہن کے ساتھ سلگنا ہے کہ جذبات کے ساتھ گفتگو دیر سے جاری ہے نتیجے کے بغیر اک نئی بات نکل آتی ہے ہر بات کے ساتھ اب کے یہ سوچ کے تم زخم جدائی دینا دل بھی بجھ جائے گا ڈھلتی ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    میں تکیے پر ستارے بو رہا ہوں

    میں تکیے پر ستارے بو رہا ہوں جنم دن ہے اکیلا رو رہا ہوں کسی نے جھانک کر دیکھا نہ دل میں کہ میں اندر سے کیسا ہو رہا ہوں جو دل پر داغ ہیں پچھلی رتوں کے انہیں اب آنسوؤں سے دھو رہا ہوں سبھی پرچھائیاں ہیں ساتھ لیکن بھری محفل میں تنہا ہو رہا ہوں مجھے ان نسبتوں سے کون سمجھا میں رشتے ...

    مزید پڑھیے

    یہ ٹھیک ہے کہ بہت وحشتیں بھی ٹھیک نہیں

    یہ ٹھیک ہے کہ بہت وحشتیں بھی ٹھیک نہیں مگر ہماری ذرا عادتیں بھی ٹھیک نہیں اگر ملو تو کھلے دل کے ساتھ ہم سے ملو کہ رسمی رسمی سی یہ چاہتیں بھی ٹھیک نہیں تعلقات میں گہرائیاں تو اچھی ہیں کسی سے اتنی مگر قربتیں بھی ٹھیک نہیں دل و دماغ سے گھایل ہیں تیرے ہجر نصیب شکستہ در بھی ہیں ان ...

    مزید پڑھیے

    یہ حسیں لوگ ہیں تو ان کی مروت پہ نہ جا

    یہ حسیں لوگ ہیں تو ان کی مروت پہ نہ جا خود ہی اٹھ بیٹھ کسی اذن و اجازت پہ نہ جا صورت شمع ترے سامنے روشن ہیں جو پھول ان کی کرنوں میں نہا ذوق سماعت پہ نہ جا دل سی چیک بک ہے ترے پاس تجھے کیا دھڑکا جی کو بھا جائے تو پھر چیز کی قیمت پہ نہ جا اتنا کم ظرف نہ بن اس کے بھی سینے میں ہے دل اس ...

    مزید پڑھیے

    وہی ہیں اپنی راتوں کی کتھائیں

    وہی ہیں اپنی راتوں کی کتھائیں فراق یار خواب آور دوائیں وہی اندر تموج آندھیوں کا وہی باہر ہوا کی سائیں سائیں یہاں ہے کون ایسا آنے والا کہ ہم کمرہ سلیقے سے سجائیں کوئی ان رت جگوں کی حد بھی ہوگی دریچوں میں دیے کب تک جلائیں کہاں تک ساتھ چل سکتا ہے کوئی کہاں تک ساتھ دیں گی یہ ...

    مزید پڑھیے

    تمہیں جب کبھی ملیں فرصتیں مرے دل سے بوجھ اتار دو

    تمہیں جب کبھی ملیں فرصتیں مرے دل سے بوجھ اتار دو میں بہت دنوں سے اداس ہوں مجھے کوئی شام ادھار دو مجھے اپنے روپ کی دھوپ دو کہ چمک سکیں مرے خال و خد مجھے اپنے رنگ میں رنگ دو مرے سارے رنگ اتار دو کسی اور کو مرے حال سے نہ غرض ہے کوئی نہ واسطہ میں بکھرگیا ہوں سمیٹ لو میں بگڑ گیا ہوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5