میں تھا اک شمع سوزاں رات بھر اٹھا دھواں مجھ سے
میں تھا اک شمع سوزاں رات بھر اٹھا دھواں مجھ سے سنی دنیا نے سو سو طرح دل کی داستاں مجھ سے ڈبو دی آبروئے سوز پنہاں تو نے آنکھوں کی شکایت کر رہے ہیں قطرہ ہائے رائیگاں مجھ سے رفیق کاروان نگہت گل ہے مری وحشت نہ آگے بڑھ سکے گی تو نگاہ باغباں مجھ سے مجھے نیند آ گئی تھی راہ کی ٹھنڈی ...