Ahsan Ahmad Ashk

احسن احمد اشک

بنیادی انسانی مسائل کو شاعری کا موضوع بنانے کے لیے جانے جاتے ہیں

A poet known for drawing upon the basic human issues

احسن احمد اشک کی نظم

    شام سے تا بہ سحر کتنے ستارے ٹوٹے

    کتنی ضو پاش امیدوں کے سہارے چھوٹے چاند اک مست شرابی کی طرح وارفتہ کہر کی دھند میں چلتا رہا گرتا پڑتا دشت تنہائی میں اٹھتے رہے خوش رنگ سراب رنگ کی لہروں پہ کھلتے رہے نسرین و گلاب سرو کے سائے میں الجھے ہوئے انفاس کے راگ ماضی و حال کے سنگم پہ چلاتے رہے آگ پہلے اک آگ لگی آگ پھر اک ...

    مزید پڑھیے

    اعتراف

    شب نشاط کے پیاروں کو چھوڑ آیا ہوں میں کتنے چاند ستاروں کو چھوڑ آیا ہوں یہ چاندنی پہ گھٹائیں یہ نیلگوں دریا میں ایسے کتنے نظاروں کو چھوڑ آیا ہوں تصورات کی دنیا حسین تھی جن سے میں ان حسین دیاروں کو چھوڑ آیا ہوں کوئی بتائے مجھے اب جیوں تو کیسے جیوں میں زندگی کے سہاروں کو چھوڑ آیا ...

    مزید پڑھیے