Ahmad Musharraf Khawar

احمد مشرف خاور

احمد مشرف خاور کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    آنکھوں میں جو سمائے نہ منظر لپیٹ دے

    آنکھوں میں جو سمائے نہ منظر لپیٹ دے یا میری فکر میں کوئی محشر لپیٹ دے ان کی نگاہ مست کا دل میں سرور ہے ساقی سے کہہ دو بادہ و ساغر لپیٹ دے دنیا کو یوں خبر تو ہو آلام زیست کی کانٹوں کے ساتھ آج گل تر لپیٹ دے ہوں محو خواب ان کے تصور کی گود میں اے وقت اپنے درد کا بستر لپیٹ دے ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    جو آئی خوشبو کبھی تیرے پیرہن کی طرح

    جو آئی خوشبو کبھی تیرے پیرہن کی طرح گلاب جلنے لگے ہیں مرے بدن کی طرح یہ تیرے ناز و ادا تیری شوخی و شنگی ہیں دل فریب بہت تیرے بانکپن کی طرح جنوں کو راس تو آئی سکونت صحرا کہاں وہ لطف مگر تیری انجمن کی طرح ہیں گل ہزاروں شگفتہ چمن چمن لیکن کہاں وہ نکہت گل زخم جان و تن کی طرح بہار ...

    مزید پڑھیے

    وجود گرچہ مرا خاک مختصر سے اٹھا

    وجود گرچہ مرا خاک مختصر سے اٹھا مہہ‌ و نجوم کا حلقہ مری شرر سے اٹھا بدل گیا ہے مری کشت جاں خرابے میں وہ حشر جو کہ تری چشم فتنہ گر سے اٹھا جنون شوق تو ہر پل ہے گویا پا بہ رکاب تکان کہتی ہے اب پاؤں کو سفر سے اٹھا شراب وصل کی مدہوشی ہے رگ و پے میں اسیر زلف کو اب حسن کے اثر سے ...

    مزید پڑھیے

    تصورات کے خاکوں میں تیرا انگ بھرے

    تصورات کے خاکوں میں تیرا انگ بھرے کبھی مصور‌ ہستی کچھ ایسا رنگ بھرے چمک اٹھے مرے خواب و خیال کی دنیا یوں میری ذات میں جلووں کے جل ترنگ بھرے خیال سود و زیاں پھر نہ ہو محبت میں تری نگاہ کبھی دل میں وہ امنگ بھرے ٹھہر نہ جائے کہیں آج پھر سے نبض حیات پلا وہ جام کہ جو خواہشوں میں جنگ ...

    مزید پڑھیے

    دلوں پہ یوں بھی عجب اختیار دیکھا ہے

    دلوں پہ یوں بھی عجب اختیار دیکھا ہے جو پر سکوں تھے انہیں بیقرار دیکھا ہے ہلا سکے نہ قدم جن کے بادہ و ساغر انہی پہ زلف و نظر کا خمار دیکھا ہے ہے امتزاج عجب رنگ و حسن کا اس میں کہ جس نے دیکھا اسے بار بار دیکھا ہے کھلا ہے راز پس مرگ ذات کا اپنی فضا میں اڑتا ہوا جب غبار دیکھا ہے جو آ ...

    مزید پڑھیے

تمام