Ahmad Jahangeer

احمد جہانگیر

احمد جہانگیر کی غزل

    زنجیروں سے بندھا ہوا ہر ایک یہودی تکتا تھا

    زنجیروں سے بندھا ہوا ہر ایک یہودی تکتا تھا کوسوں دور سے بابل کا روشن مینار چمکتا تھا غار کی رنگیں تصویروں کو اور زمانے دیکھیں گے ہم نے بس وہ نقش کیا جو اس لمحے بن سکتا تھا اک شفاف دریچے میں کچھ رنگ برنگے منظر تھے گل دانوں میں پھول فروزاں آتش دان بھڑکتا تھا میں جس مسند پر تھا وہ ...

    مزید پڑھیے

    خلق سے پہلے بتا دے کیا ترا موضوع ہے

    خلق سے پہلے بتا دے کیا ترا موضوع ہے چترکارا سن یہاں تازہ کشی ممنوع ہے پھول نظارے سے آگے روشنی کرنے کی شے رنگ کی کاری گری میں آگ بھی مجموع ہے دشت میں اے شہہ تری ہرگز عمل داری نہیں یہ عزا خانہ دیار حکم سے مرفوع ہے زائچہ سازا ہمارے خواب کی تقطیع کر فال گیرا یہ بتا کیا اب دعا مسموع ...

    مزید پڑھیے

    اس سے پہلے کہیں امکان کے مینارے پر

    اس سے پہلے کہیں امکان کے مینارے پر ہم ملے ہوں گے کسی دوسرے سیارے پر یار لبریز نگاہوں سے زیارت تیری روشنی آئے گرے چشم کے اندھیارے پر آ تحیر کے کسی باغ اتر جاتے ہیں اور ملتے ہیں کمالات کے فوارے پر منظر مصر میں یعقوب کو یوسف دیکھے یوں رہے آنکھ ترے حسن کے نظارے پر ہاتھ آ جائے تبسم ...

    مزید پڑھیے

    تو زبان دہلی و لاہور کا پروردگار

    تو زبان دہلی و لاہور کا پروردگار میں سکوت گلگت و اسکر دو پارہ چنار بکریاں روز ازل سے کوہ کی رستہ شناس اے سنہری زین والے نقرئی رتھ کے سوار گلشن اظہار کے دو خسرو و سرمست پھول رنگ سے روشن زمین ہند از تا کوہسار یار ہم دو مختلف دنیاؤں کے تشریح گر تو کسی فرقے کا شاعر میں لسان ...

    مزید پڑھیے

    رک دیکھ یار کھینچ لے تصویر وقت پر

    رک دیکھ یار کھینچ لے تصویر وقت پر اخروٹ توڑتی ہے گلہری درخت پر شاید کہیں سے ابر کرم کا ظہور ہو دریا پہ ایک آنکھ لگا ایک دشت پر کھڑکی میں صبح وادیٔ کیلاش کا ظہور اترے اودھ کی شام کسی روز تخت پر رتھ سے ہتھیلیوں پہ اترتی ارے غضب مخمل گھسیٹتی ہے زمین کرخت پر گل سرخ رنگ گھاس ہری ...

    مزید پڑھیے

    خشک روٹی توڑنی ہے سرد پانی چاہیے

    خشک روٹی توڑنی ہے سرد پانی چاہیے کیا کسی گرجے کی کنڈی کھٹکھٹانی چاہیے اے سماعت اس فضا میں آج بھی موجود ہے ہاں نواے نغمۂ کن تجھ کو آنی چاہیے کاہنا ہم سے روایت کا مکمل متن سن بطن میں جلتی ہوئی شمع‌ معانی چاہیے سابقہ نقشے پہ تازہ سلطنت ایجاد ہو آسماں نیلا بنانا گھاس دھانی ...

    مزید پڑھیے

    حکم دے قرطاس پر رنگیں نظارہ پھونک دوں

    حکم دے قرطاس پر رنگیں نظارہ پھونک دوں مصرع تر میں سنہرا استعارہ پھونک دوں رمز کی بارہ دری میں ضبط واجب گر نہ ہو میں تیقن سے تعجب کا منارہ پھونک دوں مشتری کا تاج پہنے زحل پر اسوار ہوں گاہ سیارہ جلاؤں گاہ تارا پھونک دوں ہاں اسی دریا تلے آئندگاں کا شہر ہے آتشیں لب سے اگر پانی کا ...

    مزید پڑھیے

    گیروے کپڑے بدن پر ہاتھ لوہے کے کڑے

    گیروے کپڑے بدن پر ہاتھ لوہے کے کڑے لے ملامت دار صوفی در پہ تیرے آ پڑے اختیارات دیار دہر حاصل ہوں مجھے مہر سے سونا کشیدوں ماہ سے چاندی جھڑے بھیج دے مجھ کو جہان حسیات و لمس میں شور سے الجھے سماعت آنکھ سے منظر لڑے سرخ اینٹوں کی گلی تک جائیں ہم دیوانہ وار دفعتاً اپنی نگہ اس کے ...

    مزید پڑھیے

    وجد کرتی اک دعا کچے مکانوں سے اٹھی

    وجد کرتی اک دعا کچے مکانوں سے اٹھی روشنی تسبیح کے رنگین دانوں سے اٹھی سرخ آفت سے مزین تختۂ گل کی سحر شب کو نارنجی قیامت شمع دانوں سے اٹھی سبزہ و گل سب اچانک نیلگوں ہونے لگے یک بہ یک جب زرد ماٹی آسمانوں سے اٹھی لاد لانے کے لئے سرسبز انگوروں کا رس حکم آتے ہی مگس چھتے کے خانوں سے ...

    مزید پڑھیے

    گاتھا پڑھ کر آتش دھونکی گنگا سے اشنان

    گاتھا پڑھ کر آتش دھونکی گنگا سے اشنان میں نے ہر یگ نذر گزاری ہر پیڑھی میں دان دھیان لگا کر آنکھیں موندیں بیٹھا گھٹنے ٹیک میٹھا لفظ بھجن بن اترا سچا شعر گنان ماں دھرتی کو پیش‌‌‌ سخن کے رنگ برنگے پھول بھاگ بھری کو بھینٹ سنہرے مصرعے کا لوبان سایہ سچل شاہ کی اجرک روشن میر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2