زنجیروں سے بندھا ہوا ہر ایک یہودی تکتا تھا
زنجیروں سے بندھا ہوا ہر ایک یہودی تکتا تھا کوسوں دور سے بابل کا روشن مینار چمکتا تھا غار کی رنگیں تصویروں کو اور زمانے دیکھیں گے ہم نے بس وہ نقش کیا جو اس لمحے بن سکتا تھا اک شفاف دریچے میں کچھ رنگ برنگے منظر تھے گل دانوں میں پھول فروزاں آتش دان بھڑکتا تھا میں جس مسند پر تھا وہ ...