Ahmad Adil

احمد عادل

احمد عادل کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    مے کدہ سا بنا دیا گھر میں

    مے کدہ سا بنا دیا گھر میں اور ساقی بٹھا دیا گھر میں اس کی ضد تھی کہ اہتمام کروں میں نے خود کو بچھا دیا گھر میں تیرے پہرے جگہ جگہ پا کر خود کو قیدی بنا دیا گھر میں تیری قربت تھی آگ تھی کیا تھی میرا سب کچھ جلا دیا گھر میں ڈر کے اپنے ہی سائے سے میں نے ہر دیے کو بجھا دیا گھر میں خود ...

    مزید پڑھیے

    مصروف رہ گزر پہ چلا جا رہا تھا میں

    مصروف رہ گزر پہ چلا جا رہا تھا میں پھر کیوں لگا کہ سب سے جدا جا رہا تھا میں تعمیر ذات ہی میں لگی زندگی تمام خالق بنا رہا تھا بنا جا رہا تھا میں حاصل تھیں جن کو راحتیں وہ بھی فنا ہوئے کیوں اپنی مفلسی سے ڈرا جا رہا تھا میں دریائے زیست کی یہی منزل تھی آخری اک بحر بیکراں میں گرا جا ...

    مزید پڑھیے

    بس ہر اک رات یہی جرم کیا ہے میں نے

    بس ہر اک رات یہی جرم کیا ہے میں نے لا کے خوابوں میں تجھے دیکھ لیا ہے میں نے ہر برس زیست کا لمحہ سا لگا ہے لیکن بعض لمحوں میں تو صدیوں کو جیا ہے میں نے چھوٹے جاتے ہیں سبھی اہل خرابات جنوں کیا عجب عقل سے سودا یہ کیا ہے میں نے ساغر مرگ کو سقراط نے پی کر یہ کہا زندگی تیرے لئے زہر پیا ...

    مزید پڑھیے

    یہ دیا خوں سے جلا پھر بھی جلا ہے تو سہی

    یہ دیا خوں سے جلا پھر بھی جلا ہے تو سہی لاکھ رسماً ہی ملا مجھ سے ملا ہے تو سہی ان کہی بات سمجھ لو تو بڑی بات ہے یہ میری خاموش نوائی میں صدا ہے تو سہی ڈگمگاتا مجھے دیکھے تو سہارا دے کوئی یہ جو لغزش ہے تو لغزش کا مزا ہے تو سہی بھیگی آنکھیں یہ بتاتی ہیں کہ سن کر مرا حال کچھ نہ کچھ تجھ ...

    مزید پڑھیے

    کیا فسانے میں مرا نام کہیں ہوتا ہے

    کیا فسانے میں مرا نام کہیں ہوتا ہے تیرے ہونٹوں پہ نہیں ہے تو نہیں ہوتا ہے تو جسے ڈھونڈھتا پھرتا ہے زمانے بھر میں اپنے دل میں تو ذرا جھانک وہیں ہوتا ہے کتنے سادہ ہیں یہ کشتی کے مسافر جن کو ناخداؤں کی خدائی پہ یقیں ہوتا ہے توڑ کر بند قبا چاک گریباں ہو کر رنگ وحشت کا مری اور حسیں ...

    مزید پڑھیے

تمام