اے خدا اے خدا
پھول بھیجے ہیں جو تو نے پودوں کے ہاتھ سارے دن آج کھیلا ہوں میں ان کے ساتھ اور کلیاں کھلا اور کلیاں کھلا اے خدا اے خدا اے خدا رات تاروں سے جھولی بھرے آئی تھی گھپ اندھیرا مگر ساتھ وہ لائی تھی میں کبھی خوش ہوا میں کبھی ڈر گیا اے خدا اے خدا اے خدا اے خدا پتیاں ہیں ہتھیلی پہ موتی ...