Afsar Merathi

افسر میرٹھی

ممتاز شاعراور ادیب ،بچوں کی شاعری کے لیے مشہور

Prominent pre-modern poet generally known for children's poetry

افسر میرٹھی کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی

    اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی ضیا کچھ کچھ ہے تاروں میں سحر کی ہوئے رخصت جہاں سے صبح ہوتے کہانی ہجر کی یوں مختصر کی تڑپ اٹھے لحد کے سونے والے زمیں کی سمت کیوں تم نے نظر کی سحر دیکھیں یہ حسرت لے گئے ہم بتائیں کیا تمہیں کیوں کر سحر کی

    مزید پڑھیے

    اب دل میں تیرے تیر کا پیکاں نہیں رہا

    اب دل میں تیرے تیر کا پیکاں نہیں رہا کیونکر جیوں کہ زیست کا ساماں نہیں رہا گردوں کی سمت دیکھ کے رخصت ہوا مریض جب کوئی اس کے حال کا پرساں نہیں رہا تاروں نے کر دیا تری وحشت کا راز فاش اے رات تیرا حسن بھی پنہاں نہیں رہا مجھ پر تو تیری آنکھ نے پھر کر غضب کیا میں لطف گیر گردش دوراں ...

    مزید پڑھیے

    عکس ہے بے تابیوں کا دل کی ارمانوں میں کیوں

    عکس ہے بے تابیوں کا دل کی ارمانوں میں کیوں بے زباں شامل ہوئے جاتے ہیں مہمانوں میں کیوں ہو گئے دیوانے رخصت بستیوں کی سمت کیا چھا گئیں ویرانیاں سی پھر بیابانوں میں کیوں دل کی اس بے رونقی کا ذکر جانے دیجئے ہو رہی ہیں بستیاں تبدیل ویرانوں میں کیوں ہے رقابت جزو لازم مہر و الفت کا ...

    مزید پڑھیے

    اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی

    اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی ضیا کچھ کچھ ہے تاروں میں سحر کی ہوئے رخصت جہاں سے صبح ہوتے کہانی ہجر میں یوں مختصر کی تڑپ اٹھے لحد میں سونے والے زمیں کی سمت یوں تم نے نظر کی سحر کو موت کی مانگی دعائیں دعا مقبول ہوتی ہے سحر کی یہ بجلی ہے کہ اے ابر شب ہجر ہے دھجی ایک دامان سحر کی

    مزید پڑھیے

    جو ملتے وہ تو اتنا پوچھتا میں

    جو ملتے وہ تو اتنا پوچھتا میں کہ تم ہو بے وفا یا بے وفا میں یہ حالت ہو گئی مرتے ہی میرے کبھی دنیا ہی میں گویا نہ تھا میں خدا جانے وہ سمجھے یا نہ سمجھے اشاروں میں بہت کچھ کہہ گیا میں مسافر بن کے آخر یہ کھلا راز ہوں منزل میں سفر میں رہنما میں سر منزل ہمارا قافلہ ہے کہاں اللہ جانے ...

    مزید پڑھیے

تمام

22 نظم (Nazm)

    موسم برسات کی صبح

    آج جس وقت مجھے تم نے جگایا اماں اپنے اور نیند کے پہلو سے اٹھایا اماں آسماں کملی تھا اوڑھے ہوئے کالی کالی تازگی اور سفیدی سے فضا تھی خالی نہ اندھیرا ہی تھا شب کا نہ اجالا دن کا رات کے گرد نظر آتا تھا ہالا دن کا ایک بلندی کی کڑک پستی کو دھندلاتی تھی دل ہلاتی ہوئی آواز سنی جاتی ...

    مزید پڑھیے

    راہنما بن جاؤں

    درد جس دل میں ہو اس دل کی دوا بن جاؤں کوئی بیمار اگر ہو تو شفا بن جاؤں دکھ میں ہلتے ہوئے لب کی میں دعا بن جاؤں اف وہ آنکھیں کہ ہیں بینائی سے محروم کہیں روشنی جن میں نہیں نور جن آنکھوں میں نہیں میں ان آنکھوں کے لیے نور ضیا بن جاؤں ہائے وہ دل جو تڑپتا ہوا گھر سے نکلے اف وہ آنسو جو کسی ...

    مزید پڑھیے

    کاغذ کی ناؤ

    دیکھو اماں کیسی اچھی ہے مری کاغذ کی ناؤ لے چلا ہے ساتھ اس کو مینہ کے پانی کا بہاؤ بند کر دیتا نہ میں سب مہریوں کے منہ اگر کس طرح پانی سے بھر جاتا بھلا پھر سارا گھر میری کشتی تم ذرا دیکھو تو اک چکر میں ہے گو کہ دریا میں ہے لیکن پھر بھی گھر کے گھر میں ہے مچھلیاں اس واسطے آنگن کے دریا ...

    مزید پڑھیے

    چاند

    تم ندی پر جا کر دیکھو جب ندی میں نہائے چاند کیسی لگائی ڈبکی اس نے ڈر ہے ڈوب نہ جائے چاند کرنوں کی اک سیڑھی لے کر چھم چھم اترا جائے چاند جب تم اسے پکڑنے جاؤ پانی میں چھپ جائے چاند اب پانی میں چپ بیٹھا ہے کیا کیا روپ دکھائے چاند چاہے جدھر کو جاؤ افسرؔ ساتھ ہمارے جائے چاند

    مزید پڑھیے

    وطن کا راگ

    بھارت پیارا دیش ہمارا سب دیشوں سے نیارا ہے ہر رت ہر موسم اس کا کیسا پیارا پیارا ہے کیسا سہانا کیسا سندر پیارا دیش ہمارا ہے دکھ میں سکھ میں ہر حالت میں بھارت دل کا سہارا ہے بھارت پیارا دیش ہمارا سب دیشوں سے نیارا ہے سارے جگ کے پہاڑ میں بے مثل پہاڑ ہمالہ ہے پربت سب سے اونچا ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام