افضل صفی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    عکس کھل جاتا ہے لیکن دائرہ کھلتا نہیں

    عکس کھل جاتا ہے لیکن دائرہ کھلتا نہیں سامنے چہرہ نہ ہو تو آئینہ کھلتا نہیں روح سے محروم بینائی پہ منظر کیا کھلے آنکھ کی دہلیز پر تو رتجگا کھلتا نہیں مصلحت کے جگنوؤں کو ساتھ رکھتے ہیں میاں رنجشوں کے درمیاں تو راستہ کھلتا نہیں زندگی اور موت دونوں ہی انوکھے بھید ہیں ایک کھل ...

    مزید پڑھیے

    تم بھی تھے سر دار سر دار تھا میں بھی

    تم بھی تھے سر دار سر دار تھا میں بھی تم دیکھ تو لیتے کہ نمودار تھا میں بھی یہ جسم رکاوٹ تھا میرے عشق میں شاید اور سچ ہے کہ اس جسم سے بیزار تھا میں بھی ممکن ہے کہ بیتاب رہا ہو کبھی تو بھی یادوں کی اذیت میں گرفتار تھا میں بھی بازار میں لایا گیا یوسف کی طرح میں کچھ دیر سہی رونق ...

    مزید پڑھیے

    میں وارفتہ ستارو کا مری منزل تو آگے ہے

    میں وارفتہ ستارو کا مری منزل تو آگے ہے میں راہی رہ گزاروں کا مری منزل تو آگے ہے نہ پھولوں کی تمنا ہے نہ خوشبو سے کوئی مطلب نہ میں دشمن ہوں خاروں کا مری منزل تو آگے ہے مجھے غوطے لگانے ہیں مجھے گوہر سے مطلب ہے نہیں خواہاں کناروں کا مری منزل تو آگے ہے اندھیروں میں چمکتا ہوں سدا ...

    مزید پڑھیے

    میرے ادراک میں سوچوں کا گزر رہتا ہے

    میرے ادراک میں سوچوں کا گزر رہتا ہے جس طرح دہر میں لمحوں کا سفر رہتا ہے جانے کس سازشی ماحول کی سوغاتیں ہیں کوئی مفلس تو کوئی صاحب زر رہتا ہے ہم اچھالیں گے اسی شب کے سمندر سے نجوم اک یہی جذبۂ نو پیش نظر رہتا ہے جبر حالات سے لرزے نہ کہیں ساری زمیں اجنبی خوف سا کیوں شام و سحر رہتا ...

    مزید پڑھیے

    چراغ نور تھامے دشت سے جگنو نکل آئے

    چراغ نور تھامے دشت سے جگنو نکل آئے پلٹ کر دیکھ لیں شاید کوئی پہلو نکل آئے تمہارے ہجر میں پتھرا گئی ہے آنکھ ساون کی ملو ہم سے کہ یوں شاید کوئی آنسو نکل آئے ہمہ تن رقص رہتا ہوں یہی میں سوچ کے شاید تمنا سوز صحرا سے کوئی آہو نکل آئے یہ کوئے یار ہے کوئی کرشمہ ہو بھی سکتا ہے اگر اس حبس ...

    مزید پڑھیے

تمام