ہمیں ان سے محبت ہے ضرورت سے زیادا ہی
ہمیں ان سے محبت ہے ضرورت سے زیادا ہی انہیں ہم سے شکایت ہے ضرورت سے زیادہ ہی ستارے رشک کرتے ہیں نظارے رشک کرتے ہیں مری جاں خوب صورت ہے ضرورت سے زیادہ ہی ملا ہے ہم نوا ایسا جو میرا ہم زباں بھی ہے پسند اس کو بھی ثروتؔ ہے ضرورت سے زیادہ ہی فرشتوں کو سناؤں گا میں برگ گل کے ...