تمنا کو گل و گلزار کرنا
تمنا کو گل و گلزار کرنا مرے دشت طلب کو پار کرنا مرے مالک مجھے آسان کر دے گزر ہر سمت سے اک بار کرنا مجھے بھی رفتہ رفتہ آ گیا ہے خود اپنے کام کو دشوار کرنا نہیں یاروں میں سچ سننے کا یارا برہنہ مستیٔ گفتار کرنا میں تنہائی میں بیٹھا رو رہا ہوں بہت اچھا لگا تھا پیار کرنا