Abul Hasanat Haqqi

ابو الحسنات حقی

ابو الحسنات حقی کے تمام مواد

22 غزل (Ghazal)

    تمام ہجر اسی کا وصال ہے اس کا

    تمام ہجر اسی کا وصال ہے اس کا میں جی رہا ہوں مگر جان و مال ہے اس کا وہ زینہ زینہ اترنے لگے تو سب بجھ جائے وہ بام پر ہے تو سب ماہ و سال ہے اس کا میں قتل ہو کے بھی شرمندہ اپنے آپ سے ہوں کہ اس کے بعد تو سارا زوال ہے اس کا اگل رہی ہیں خزانے کھلی ہوئی آنکھیں خبر کرو کہ یہ سر پائمال ہے اس ...

    مزید پڑھیے

    بلند و پست کا ہر دم خیال رکھنا ہے

    بلند و پست کا ہر دم خیال رکھنا ہے ہمیشہ ہاتھ میں کار محال رکھنا ہے وہ مجھ سے طالب بیعت ہوا ہے اور مجھے جنوں کے ہاتھ پہ دست سوال رکھنا ہے کوئی تو آ کے گنے گا جراحتیں دل کی ہرا بھرا ہمیں طاق ملال رکھنا ہے مرے چراغ کی لو سے مسابقت کیسی مجھے اسی پہ عروج و زوال رکھنا ہے کہیں تو ختم ...

    مزید پڑھیے

    نمو تو پہلے بھی تھا اضطراب میں نے دیا

    نمو تو پہلے بھی تھا اضطراب میں نے دیا پھر اس کے ظلم و ستم کا جواب میں نے دیا وہ ایک ڈوبتی آواز باز گشت کہ آ سوال میں نے کیا تھا جواب میں نے دیا وہ آ رہا تھا مگر میں نکل گیا کہیں اور سو زخم ہجر سے بڑھ کر عذاب میں نے دیا اگرچہ ہونٹوں پہ پانی کی بوند بھی نہیں تھی سلگتے لمحوں کو ایک ...

    مزید پڑھیے

    جانے ان آنکھوں نے اس دشت میں دیکھا کیا کیا

    جانے ان آنکھوں نے اس دشت میں دیکھا کیا کیا میرے سینے میں کوئی شور اٹھا تھا کیا کیا آج تک پردۂ تعبیر سے باہر نہ ملا اور ہوتا ہے شب و روز تماشا کیا کیا شبنم آثار بھلا چین سے بیٹھا کب ہوں خود کو پھیلاتا رہا آنکھ میں صحرا کیا کیا ہاں وہی رنگ جو ترتیب نہ پایا مجھ میں اپنی آنکھوں میں ...

    مزید پڑھیے

    بے نیاز دہر کر دیتا ہے عشق

    بے نیاز دہر کر دیتا ہے عشق بے زروں کو لعل و زر دیتا ہے عشق کم نہاد و بے ثبات انسان میں جانے کیا کیا جمع کر دیتا ہے عشق کون جانے اس کی الٹی منطقیں ٹوٹے ہاتھوں میں سپر دیتا ہے عشق پہلے کر دیتا ہے سب عالم سیاہ اور پھر اپنی خبر دیتا ہے عشق جان دینا کھیلتے ہنستے ہوئے قتل ہونے کا ہنر ...

    مزید پڑھیے

تمام