Abu Leveeza Ali

ابو لیویزہ علی

  • 1981

ابو لیویزہ علی کی غزل

    شکست خوردگی کے بعد حوصلہ نہیں ہوا

    شکست خوردگی کے بعد حوصلہ نہیں ہوا جو چوکا پہلا وار ہی تو دوسرا نہیں ہوا کہا ہوا سنا ہوا لکھا ہوا نہیں ہوا ہمارے حق میں تو کوئی بھی فیصلہ نہیں ہوا سکوت لب کا وہ سبب ہیں سسکیاں وہ ہچکیاں نگاہ عشق سے فرو وہ حادثہ نہیں ہوا تمام دل کے پارچے بکھر چکے زمین پر حساب رکھنے والے کا محاسبہ ...

    مزید پڑھیے

    نام کی اپنے مالا جپنے دو

    نام کی اپنے مالا جپنے دو بن کے جوگی کہیں پہ کھپنے دو منظر عام سے ذرا پہلے منظر خاص تک پہنچنے دو ٹھیک ہے چھوڑ کر چلے جانا پر مرا عشق تو پنپنے دو ہو رفاقت بنا محبت ہو چار آنکھیں ہوئیں ہیں سپنے دو دل مرے سیر کیوں نہیں ہوتا اوہ ہو آنکھ تو جھپکنے دو خود ہی اک دن بنوں گا میں ...

    مزید پڑھیے

    شہر دل بے شباب ہے کم ہے

    شہر دل بے شباب ہے کم ہے جتنی حالت خراب ہے کم ہے تجھ کو سنگار کی ضرورت کیا پر ضیا رخ کتاب ہے کم ہے اس تجلی پہ پردہ رکھنے کو یہ جو رخ پر حجاب ہے کم ہے تیری دنیا کے جو دوانے ہیں ان کا خانہ خراب ہے کم ہے ایک امید دل کی ہے مشکل چشم قید سراب ہے کم ہے زندگی تجھ پہ کیوں مرا جائے یہ جو ...

    مزید پڑھیے

    تھے جو سکون جاں کبھی وہ بار بن کے چل دئے

    تھے جو سکون جاں کبھی وہ بار بن کے چل دئے سو ہم وفا کی راہ میں غبار بن کے چل دئے جو رات آنکھ میں رہی تو سب نشہ ہرن ہوا سرور بن کے آئے تھے خمار بن کے چل دئے نگاہ کو بھا رہیں ہیں کب وہ ساعتیں جو عیش تھیں جو خیر بن کے آئے تھے وہ خار بن کے چل دئے قرار تھے خمار تھے ہوا پہ وہ سوار تھے وہ جو ...

    مزید پڑھیے

    پہلے کلفت اٹھائی دفتر کی

    پہلے کلفت اٹھائی دفتر کی پھر اٹھے خاک چھانی در در کی تم کو ڈھونڈا نہ دل کے خانوں میں ہم نے کنڈی بجائی ہر گھر کی ہم تو صحرا نورد ہیں بھائی بات کر یوں نہ ہم سے تو گھر کی درد سے پھٹ رہا ہو جن کا سر ان کو حاجت نہیں ہے پتھر کی تیری یادوں سے سینہ چیر لیا اور باتوں نے جا لی خنجر کی درد ...

    مزید پڑھیے

    شکست خوردگی کے بعد حوصلہ نہیں ہوا

    شکست خوردگی کے بعد حوصلہ نہیں ہوا جو چوکا پہلا وار ہی تو دوسرا نہیں ہوا کہا ہوا سنا ہوا لکھا ہوا نہیں ہوا ہمارے حق میں تو کوئی بھی فیصلہ نہیں ہوا قدم ثقیل ہو گئے طویل راہ ہو گئی ملال تھا کمال پر وصال تھا نہیں ہوا سکوت لب کا وہ سبب ہیں سسکیاں وہ ہچکیاں نگاہ عشق سے فرو وہ حادثہ ...

    مزید پڑھیے

    تھے جو سکون جاں کبھی وہ بار بن کے چل دیے

    تھے جو سکون جاں کبھی وہ بار بن کے چل دیے سو ہم وفا کی راہ میں غبار بن کے چل دیے جو رات آنکھ میں رہی تو سب نشہ ہرن ہوا سرور بن کے آئے تھے خمار بن کے چل دیے نگہ کو بھا رہیں ہیں کب وہ ساعتیں جو عیش تھیں جو خیر بن کے آئے تھے وہ خار بن کے چل دیے قرار تھے خمار تھے ہوا پہ وہ سوار تھے وہ جو ...

    مزید پڑھیے

    عقل تھی آگہی نے مار دیا

    عقل تھی آگہی نے مار دیا دید کو روشنی نے مار دیا ایک بیکس تھا جس کے خوابوں کو اس کی بے چارگی نے مار دیا ہم نے چاہا کہ بات بن جائے زیست کی بے رخی نے مار دیا دیکھ کر پانی مر گیا پیاسا اس کو سچی خوشی نے مار دیا تھا جو اپنا بنا وہ انجانا پھر اسی اجنبی نے مار دیا کیا تعجب کی کوئی بات ...

    مزید پڑھیے

    ملی ہے چھٹی سو تو بھی اپنوں کو جا ملے گا

    ملی ہے چھٹی سو تو بھی اپنوں کو جا ملے گا ہماری آنکھوں کا کی خیر پھر جاگنا ملے گا نہ آئنے سے ہی خود یہ پوچھیں کہ آپ کیا ہیں بہت ملیں گے مگر کہاں آپ سا ملے گا وہ اپنا حامی یہ کہہ رہا تھا کہ تیری خاطر جو جنگ ہوئی تو وہ پہلی صف میں کھڑا ملے گا ہماری آنکھوں سے چین لے کر تو سو سکے گا تو ...

    مزید پڑھیے

    پلٹ جانا کوئی مشکل نہیں تھا

    پلٹ جانا کوئی مشکل نہیں تھا مرا ہی واپسی کا دل نہیں تھا متاع زیست لا حاصل نہیں تھا ولے پانے کے میں قابل نہیں تھا وہ چھریاں دھار جس پر ہو رہیں تھیں مرا ہی دل تھا کوئی سل نہیں تھا کھلا باب جنوں جب مجھ پہ یارو مرا تب کوئی مستقبل نہیں تھا مریض عشق ہونے تک سنا ہے ادھوری ذات تھا کامل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2