نام کی اپنے مالا جپنے دو
نام کی اپنے مالا جپنے دو
بن کے جوگی کہیں پہ کھپنے دو
منظر عام سے ذرا پہلے
منظر خاص تک پہنچنے دو
ٹھیک ہے چھوڑ کر چلے جانا
پر مرا عشق تو پنپنے دو
ہو رفاقت بنا محبت ہو
چار آنکھیں ہوئیں ہیں سپنے دو
دل مرے سیر کیوں نہیں ہوتا
اوہ ہو آنکھ تو جھپکنے دو
خود ہی اک دن بنوں گا میں گلزار
عشق کی آگ ہے بھڑکنے دو