شکست خوردگی کے بعد حوصلہ نہیں ہوا
شکست خوردگی کے بعد حوصلہ نہیں ہوا جو چوکا پہلا وار ہی تو دوسرا نہیں ہوا کہا ہوا سنا ہوا لکھا ہوا نہیں ہوا ہمارے حق میں تو کوئی بھی فیصلہ نہیں ہوا سکوت لب کا وہ سبب ہیں سسکیاں وہ ہچکیاں نگاہ عشق سے فرو وہ حادثہ نہیں ہوا تمام دل کے پارچے بکھر چکے زمین پر حساب رکھنے والے کا محاسبہ ...