اپنے ہی لہو سے کہیں مسمار نہ ہونا
اپنے ہی لہو سے کہیں مسمار نہ ہونا
دنیا کی محبت میں گرفتار نہ ہونا
گمنام ہی رہنے میں بڑا نام ہے پیارے
شہرت کے لیے داخل دربار نہ ہونا
اے میرے خدا قید ہوں میں کیسے جہاں میں
گویائی تو ہونا دم گفتار نہ ہونا
بازار ہو گر مصر کا بولی تو لگانا
یوسف کو جو چاہو تو خریدار نہ ہونا
اوروں سے گلہ کیا ہو کہ لے ڈوبا ہمیں تو
اندر کے جواں مرد کا اظہار نہ ہونا