آوارہ بنجارے سارے

آوارہ بنجارے سارے
سورج چاند ستارے سارے


اس چکراتی دھرتی پر ہیں
گردش کے تو مارے سارے


خود سے جیت نہ پایا کوئی
اپنے آگے ہارے سارے


شبنم بادل بھاپ اور آنسو
اک دریا کے دھارے سارے


اک دھرتی کی کوکھ سے پیدا
دکھ سانجھی دکھیارے سارے


جو کچھ ہے جھولی میں اس کی
قدرت ہم پر وارے سارے


خود کہتا ہے دل دیوانہ
دنیا کے غم لا رے سارے


بول سریلے تیرے پنہاںؔ
سارےگاما گا رے سارے