آسمانی بجلی سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟؟

جی ہاں!آسمانی بجلی خطرناک ہوسکتی ہے۔جب بادلوں کی گرج سنائی دے اور آپ گھر سے باہر ہوں توفوراَ کسی نزدیکی مکان میں پناہ لیں،جہاں آپ آسمانی بجلی یا صاعقہ سے محفوظ رہیں۔پرانے زمانے میں لوگوں کا خیال تھا کہ آسمانی بجلی کو مکان سے باہر رکھنے کےلیے کھڑکی بند کرلینی چاہیے ورنہ ہوا کے ساتھ گھس سکتی ہے،لیکن یہ بات صحیح نہیں ہے۔

آسمانی بجلی عموماَان چیزوں پر گرتی ہے ،جن سے ہوا چھورہی ہو۔اس لیے رعدوبرق کے طوفان میں کسی درخت کے نیچے نہیں ٹھہر نا چاہیے۔بلکہ کسی نشیبی اور کھلی جگہ میں بیٹھ یا لیٹ جانا بہتر ہوتاہےچاہے بارش سے کپڑے تربتر ہی کیوں نہ ہو جائیں۔آسمانی بجلی سے بچاؤکے لیے بھی ایک محفوظ جگہ ہے۔کار ایک غار کا کام دیتی ہے۔آسمانی بجلی پانی سے ٹکراتی ہے،اس لیے طوفان میں ٹھہرنا نہیں چاہیے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ طوفان میں سب سے زیادہ خطرناک سمجھی جانے والی چیز گرج ہے۔حالانکہ یہ ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتی ۔

یہ جاننے کے لیے کہ آیا آسمانی بجلی آپ سے قریب ہے یا دور،ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ بجلی کی چمک دیکھتے ہی گنتی گننا شروع کردیں اور اس وقت تک گنتے رہیں جب تک گرج نہ سنائی دے۔ایک اور دواورتین اور چار اور پانچ۔اگر آپ گرج سننے سے پہلے پانچ  تک گن لیں تو سمجھ لیں کہ آسمانی بجلی آپ سے ڈیڑھ کلومیڑ دور کسی جگہ پر ٹکرا چکی ہےاور اب آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتی۔اگر آپ دس تک گن سکیں تو سمجھ لیں بجلی آپ سے تین کلومیٹر دور ہے۔لیکن جب بجلی کی چمک دکھائی دینے کے ساتھ ہی گرج کی آواز بھی سنائی دے تو اس کا مطلب ہے کہ آسمانی بجلی آپ سے بہت قریب ہے۔

 

متعلقہ عنوانات