آپ کے نام
تری چشم خنداں ترا یہ تبسم
فلک سے تکے ہیں سبھی ماہ و انجم
بہاروں کے موسم تمہیں ڈھونڈتے ہیں
تمہیں چاہتے ہیں تمہیں پوجتے ہیں
تمہیں دیکھ کر یہ ہوا جھومتی ہے
زمیں ناچتی ہے قدم چومتی ہے
بتاؤں میں کیسے کہ کتنی حسیں ہو
نہیں آفریں وہ جو تم سا نہیں ہو
اگر چار ہی لفظ کہنے ہوں مجھ کو
مری جان میں بس یہی کہہ سکوں گا
پری رو پری رو لطافت لطافت
مگر ان سے بڑھ کے محبت محبت