آپ کے در سے کدھر جائیں گے

آپ کے در سے کدھر جائیں گے
خاک ہو جائیں گے مر جائیں گے


مت نگاہوں سے گرانا ہم کو
ٹوٹ جائیں گے بکھر جائیں گے


یا پگھل جائیں گے گرمی سے آہ
یا تو سردی سے ٹھٹھر جائیں گے


موٹی موٹی سی دکھا کر آنکھیں
وہ سمجھتے ہیں کہ ڈر جائیں گے


عشق نے اور بگاڑا یارو
ورنہ سمجھے تھے سدھر جائیں گے


میرے اعضا کا کیا ہوگا اللہ
ان کے گیسو تو سنور جائیں گے


داغ دل کے دکھا تو دوں لیکن
دیکھ کر نازنیں ڈر جائیں گے


ہائے جنت میں کیا ہوگا اپنا
دل ہمارے وہاں بھر جائیں گے


گزری جب ہم پہ قیامت حاویؔ
خیر یہ دن بھی گزر جائیں گے