آب و گل اور کچھ ہوا دنیا

آب و گل اور کچھ ہوا دنیا
بس یہی ہے ترے سوا دنیا


تھوڑی خوشیاں ہیں تھوڑی تکلیفیں
اور تھوڑی سی ہے دعا دنیا


اب میں اس کو کہاں کہاں ڈھونڈوں
جس کے باعث ہوئی روا دنیا


ایسا شاید کبھی ہوا ہوگا
جب ہوئی میری ہم نوا دنیا


پہلے دھندلا سا اک تصور تھی
تجھ سے مل کر ہوئی ہے وا دنیا