کلامِ اقبال : ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان، نئی آن 

ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان، نئی آن 

گفتار ميں، کردار ميں، اللہ کي برہان! 

قہاري و غفاري و قدوسي و جبروت 

يہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان 

ہمسايہء جبريل اميں بندئہ خاکي 

ہے اس کا نشيمن نہ بخارا نہ بدخشان 

Har Lehza hai Momin ki Nai Shaan Nai Aan | Poet Allama Iqbal by Naats Studio

null

يہ راز کسي کو نہيں معلوم کہ مومن 

قاري نظر آتا ہے ، حقيقت ميں ہے قرآن! 

قدرت کے مقاصد کا عيار اس کے ارادے 

دنيا ميں بھي ميزان، قيامت ميں بھي ميزان 

جس سے جگر لالہ ميں ٹھنڈک ہو، وہ شبنم 

درياؤں کے دل جس سے دہل جائيں، وہ طوفان 

فطرت کا سرود ازلي اس کے شب و روز 

آہنگ ميں يکتا صفت سورئہ رحمن 

بنتے ہيں مري کارگہ فکر ميں انجم 

لے اپنے مقدر کے ستارے کو تو پہچان

متعلقہ عنوانات