آئی ٹی انڈسٹری ہندوستان کے مستقبل کو کس طرح تبدیل کررہی ہے؟

اکیسویں صدی انفارمیشن اور ٹکنالوجی سے چلنے والے آلات سے مزین رہی ہے اور اس کے دوران ہندوستان عالمی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ایک لحاظ سے اسے آئی ٹی کا پاور ہاؤس گردانا جارہا ہے۔ آئی ٹی انڈسٹری میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، آئی ٹی ای ایس، ای کامرس، سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کی مصنوعات شامل ہیں۔ آئی ٹی پر مبنی خدمات کسی بھی کاروبار یا ادارے کے لیے پیداواری صلاحیت بڑھانے، کاروبار کرنے میں آسانی، اور اس مسابقتی دنیا میں موثر اور اقتصادی طور پر ترقی کرنے کے لیے ناگزیر ہیں۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے نہ صرف ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے بلکہ اس نے ہندوستان کو دنیا بھر میں ایک عروج عطا کیا ہے۔ اس نے سرکاری خدمات اور معلومات تک رسائی کو آسان اور سستا بنا دیا ہے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی نے بھی شفافیت کو بڑھانے کے ساتھ سرکاری خدمات جیسے کہ صحت کی خدمات، تعلیمی معلومات، صارفین کے حقوق وغیرہ کے انتظام اور ان تک معلومات کی ترسیل کو مزید بہتر بنایا ہے۔ آئی ٹی انڈسٹری معیشت کے تیزی سے ترقی کرنے اور لاکھوں ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ آئی ٹی کے شعبے میں ترقی انڈیا کو ہر شعبے میں چین کے برابر ترقی کرنے اور عالمی منڈی پر قبضہ کرنے میں مدد کرے گی۔ اس سے ہندوستانیوں کی سماجی و اقتصادی حالت میں بہتری آئے گی۔

پچھلے 50 سالوں میں آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی کیسے ہوئی ہے؟

پچھلی دو دہائیوں میں ہندوستان میں آئی ٹی صنعت کی تیزی سے ترقی نے ہندوستان کے علم اور ہنر کے ذخیرہ اور طاقتور اقتصادی ترقی کے بارے میں پوری دنیا کے تاثر کو بدل دیا ہے۔ آئی ٹی صنعت میں تیزی سے ترقی اور آزادانہ پالیسیاں جیسے تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنا اور حکومت ہند کی طرف سے ٹیکنالوجی مصنوعات پر درآمدی محصولات کو ختم کرنا اس صنعت کے ارتقاء میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر حکومتی اقدامات جیسے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس(STP)، ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹس (EOU)، خصوصی اقتصادی زونز (SEZ) اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) نے اس صنعت کو عالمی آئی ٹی صنعت میں ایک اہم مقام حاصل کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ 

آئی ٹی سیکٹر نے ہندوستان کے جی ڈی پی میں اپنا حصہ 1998 میں 1.2 فیصد سے بڑھا کر 2019 میں تقریباً 10 فیصد کر دیا ہے۔ سافٹ ویئر اور سروس کمپنیوں کی قومی ایسوسی ایشن کے مطابق اس شعبے نے 2019 میں 180 بلین ڈالر کی مجموعی آمدنی حاصل کی جس میں برآمدی آمدنی 99 بلین ڈالر اور ملکی آمدنی 48 امریکی بلین ڈالر رہی، جس میں 13 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ 2020 تک، ہندوستان کی آئی ٹی ورک فورس میں 4.36 ملین ملازمین ہیں۔ ہندوستان کی آئی ٹی سروسز کی برآمدات کا دو تہائی حصہ امریکہ کا ہے۔ 

ہندوستانی معیشیت میں آئی ٹی انڈسٹری کی روز افزوں اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں جب COVID-19 نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیے رکھا اور معیشتیں سخت متاثر ہوئیں، ہندوستانی آئی ٹی انڈسٹری تب بھی مثبت اشارے دکھاتی رہی۔ یہ ایک عالمی اقتصادی قوت کے طور پر ابھری ہے اور خاص طور پر ہندوستانی معیشت اور بالعموم دنیا میں ایک اہم شراکت دار ہے۔

پچھلی دہائی میں ہندوستان دنیا کی سافٹ ویئر کمپنیوں کے لیے ایک آئی ٹی مرکز کے طور پر ابھرا ہے اور ہندوستانی سافٹ ویئر کمپنیوں نے عالمی آئی ٹی سیکٹر میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ ہندوستان آئی ٹی صنعت کے لیے دنیا کا سب سے بڑا سورسنگ مقام بن گیا ہے۔ آن لائن ریٹیلنگ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور ای کامرس سبھی آئی ٹی انڈسٹری کی تیز رفتار ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ 20-2019 کے لیے آئی ٹی سیکٹر میں ترقی کی شرح تقریباً دس فیصد ہے۔

1991-92 کی اقتصادی اصلاحات کے بعد ہندوستانی آئی ٹی صنعت نے تیزی سے ترقی کی ہے۔ ہندوستانی آئی ٹی کمپنیوں نے ہندوستان اور دنیا کے تقریباً 80 ممالک کے اندر ہزاروں مراکز قائم کیے ہیں۔ زیادہ تر عالمی کارپوریشنز IT-ITES کو ہندوستانی IT صنعت سے سورس کر رہی ہیں، جو کہ 20-2019 میں عالمی سروس سورسنگ مارکیٹ (US$ 200-250 بلین) کا تقریباً 55 فیصد ہے۔ آئی ٹی انڈسٹری کی مارکیٹ کا سائز (خاص طور پر ایکسپورٹ) تقریباً کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ 09-2008 میں 67 بلین امریکی ڈالر سے 20-2019 میں 191 بلین امریکی ڈالر۔ آنے والے سالوں میں تیز رفتار ترقی کی شرح کے ساتھ آمدنی میں مزید اضافہ متوقع ہے اور 2025 تک اس کے 350 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ہندوستان کی آئی ٹی صنعت کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ مارکیٹ کے سائز کے لحاظ سے اس کی توسیع کے ساتھ ساتھ اس میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ ہندوستان کی گھریلو کاروباری پیداوار میں ایک اہم حصہ ہے اور اس کے نتیجے میں ملک کی ترقی کا باعث ہے۔

ہندوستان کے ڈیجیٹلی ہنر مند پول میں اس عرصے کے دوران اضافہ ہوا ہے اور عالمی ڈیجیٹل ٹیلنٹ کا تقریباً 75 فیصد حصہ ہے۔ ہندوستان کی چار بڑی آئی ٹی کمپنیوں (TCS, Infosys, Wipro, HCL Tech) نے 10 لاکھ سے زیادہ ملازمین کو ملازمت دی ہے۔ آئی ٹی پر مبنی نئی ٹیکنالوجیز جیسے ٹیلی میڈیسن، ریموٹ مانیٹرنگ وغیرہ ڈیجیٹل معیشت میں مانگ کو بڑھا رہی ہیں۔ پانچویں جنریشن (5G) کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا آغاز، مصنوعی ذہانت کو اپنانا، بگ ڈیٹا اینالیٹکس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) ہندوستان میں آئی ٹی انڈسٹری کے سائز کو مزید وسعت دے گا۔  

آئی ٹی صنعت نے ہندوستان کی ترقی کو مسلسل بڑھایا اور تیز کیا ہے۔ یہ صنعت ہندوستانی ہنر مند انسانی وسائل کے ایک بڑے تالاب کو جذب کرتی ہے جو ملک کو ایک عالمی آئی ٹی مرکز بناتا ہے۔ آئی ٹی انڈسٹری نے پورے ہندوستانی معاشی اور گورننس کے منظر نامے کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہندوستان کی آئی ٹی صنعت نئی تباہ کن ٹیکنالوجیز میں قدم جما رہی ہے اور عالمی سطح پر جاری چوتھے صنعتی انقلاب میں اہم کردار ادا کرے گی۔

اب، ہندوستان میں ہارڈویئر مینوفیکچرنگ کی تعمیر پر بھی توجہ مرکوز ہے۔ سب سے بڑا قدم بھارت میں انٹیگریٹڈ چپس (IC's) کی تیاری شروع کرنا ہے، TATA نے Atma Nirbhar Bharat کے تحت پہل کی ہے اور تامل ناڈو میں پہلا مینوفیکچرنگ پلانٹ لگایا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں 2025 تک $1 ٹریلین کی ڈیجیٹل معیشت ہونے کی امید ہے۔

متعلقہ عنوانات