زندگی اک وبال ہے صاحب
زندگی اک وبال ہے صاحب
اب تو جینا محال ہے صاحب
آپ جو کچھ کہیں وہی سچ ہے
بے سبب قیل و قال ہے صاحب
آپ کی بے رخی ہمارے لئے
زندگی کا سوال ہے صاحب
غم دنیا ہو یا غم عقبیٰ
نعمت لا زوال ہے صاحب
اس نے پوچھا ہے آج میرا مزاج
اب طبیعت بحال ہے صاحب
ہم محبت کی بات کرتے ہیں
آپ کا کیا خیال ہے صاحب
زخم اب کیسے ہم دکھائیں حبابؔ
ایک ٹیڑھا سوال ہے صاحب