زندہ رہتے ہوئے زندگی چھوڑ دی

زندہ رہتے ہوئے زندگی چھوڑ دی
اک خوشی کے لیے ہر خوشی چھوڑ دی


اس نے تاریکیوں میں جو چھوڑا مجھے
میں نے ایسا کیا روشنی چھوڑ دی


ایسا چھوڑا کہ سارا جہاں لٹ گیا
ہاں میں زندہ رہا عاشقی چھوڑ دی


میں تو پتھر نہیں آدمی ہوں میاں
کیوں مرے نام کی دشمنی چھوڑ دی


رنج و غم سے ملایا تھا تو نے مجھے
تو بتا درد میں کیوں کمی چھوڑ دی


جب بلایا مجھے میری مٹی نے تو
میں بھی تنہا چلا بے رخی چھوڑ دی