عاصم تنہا کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    تمہارے شہر میں کیوں خامشی ہے

    تمہارے شہر میں کیوں خامشی ہے یہاں ہر آنکھ میں کیسی نمی ہے کہیں سے ڈھونڈ کر لاؤ وہ لمحہ ہماری زیست میں جس کی کمی ہے ترا معصوم لہجہ کون بھولے ترا تو بولنا ہی سادگی ہے کہیں سورج نظر آتا نہیں ہے حکومت شہر میں اب دھند کی ہے کسی کو جان دینے پر مسرت کسی کو جان لینے کی خوشی ہے جدائی ...

    مزید پڑھیے

    دلوں کی خاک اڑنے سے تمہیں کیا فرق پڑتا ہے

    دلوں کی خاک اڑنے سے تمہیں کیا فرق پڑتا ہے کسی کے جینے مرنے سے تمہیں کیا فرق پڑتا ہے تمہارے گھر کے رستے کی اداسی ختم ہو جائے مجھے گھر تک بلانے سے تمہیں کیا فرق پڑتا ہے تمہیں اچھی نہیں لگتیں مری خوشیاں بتاؤ کیوں مرے ہنسنے ہنسانے سے تمہیں کیا فرق پڑتا ہے تمہیں تو چھت میسر ہے ...

    مزید پڑھیے

    ملنے کا امکان بنائے بیٹھے ہو

    ملنے کا امکان بنائے بیٹھے ہو کس کو دل اور جان بنائے بیٹھے ہو برسیں آخر بارش جیسے کیوں آنکھیں تم بادل مہمان بنائے بیٹھے ہو دشت کی خاک سمیٹی میں نے پلکوں سے گھر اپنا دالان بنائے بیٹھے ہو کس کے آنے کی امید میں آخر یوں رستے کو گلدان بنائے بیٹھے ہو کون کسی کی یاد بھلائی جانے کو تم ...

    مزید پڑھیے

    سمجھ رہے تھے کہ اب آسمان برسے گا

    سمجھ رہے تھے کہ اب آسمان برسے گا یہ سوچ کب تھی کہ وہ مہربان برسے گا وہ وقت دور نہیں جب زمین والوں پر مکان ٹوٹے گا اور لا مکان برسے گا تمہارے ظلم کی آندھی میں سر اٹھاتے ہوئے تمہارے سر پہ ہر اک بے زبان برسے گا گمان کہتا ہے میرا کہ ایک دن مجھ پر تری وفا تری چاہت کا مان برسے گا کسی ...

    مزید پڑھیے

    صبح مٹی ہے شام ہے مٹی

    صبح مٹی ہے شام ہے مٹی یعنی اپنا مقام ہے مٹی کس جگہ پر کروں بسیرا میں جو بھی ہے وہ قیام ہے مٹی دائمی کچھ نہیں ہے رہنے کو جس کو دیکھو دوام ہے مٹی اب تو آ اور تو سنبھال اسے دیکھ لے یہ غلام ہے مٹی لغزش زندگی سے علم ہوا موت کا ہی پیام ہے مٹی میں نے دفنا دیا ہے خواہش کو کیونکہ خواہش ...

    مزید پڑھیے

تمام