زمیں پر معجزہ کرنے کی سازش

زمیں پر معجزہ کرنے کی سازش
بتوں کو دیوتا کرنے کی سازش


ہمارا چیخنا جسموں کے اندر
خموشی کو سدا کرنے کی سازش


درختوں پر بنانا نقشہ دل کے
انہیں گویا ہرا کرنے کی سازش


کشادہ اک قفس ہے آسماں بھی
اسے کیجے خلا کرنے کی سازش


ہمیں سے منزلوں کا کام لینا
ہمیں کو راستہ کرنے کی سازش


یہ ہر موسم پرندوں کو اڑانا
یہ پنجروں کو خفا کرنے کی سازش


تجھے مجھ سے توقع ہی نہیں کچھ
مجھے یعنی خدا کرنے کی سازش