زمانے کو سہی راہیں دکھاتی انگلیاں دیکھو

زمانے کو سہی راہیں دکھاتی انگلیاں دیکھو
سبھی کی خامیاں کھل کر گناتی انگلیاں دیکھو


اٹھاتی ہیں گراتی ہیں یہی دیوار اپنوں میں
خوشی چھوکر ہنسی تو غم چھپاتی انگلیاں دیکھو


ادھورے چتر میں پوری کہانی زندگانی کی
لیے نو تولکا کب سے سجاتی انگلیاں دیکھو


کہیں سمبندھ کوئی کھا نہ لیں سندیہ کی باتیں
تبھی بے خوف ہو کر سچ بتاتی انگلیاں دیکھو


ادھر پر بانسری لے پریت کا سنسار رچتی ہے
کبھی گردھر کبھی موہن بناتی انگلیاں دیکھو