ان سنی کرتا نہیں اس کو سنا کر دیکھنا
ان سنی کرتا نہیں اس کو سنا کر دیکھنا
حوصلہ رکھ کر خدا کو سچ بتا کر دیکھنا
منتظر تیری نگاہیں روح بھی بے چین کچھ
ہے حسیں یہ زندگی تو دل لگا کر دیکھنا
اے خزاں چن لے ذرا اب آشیاں اپنا کہیں
روح میں یادیں بسی ہیں سر جھکا کر دیکھنا
ہے یہی فریاد تجھ سے آبشار زندگی
خوش رہے عالم ادھرؔ خود کو مٹا کر دیکھنا