یوں تو ہے سہل ہر اک کام کا آساں ہونا
یوں تو ہے سہل ہر اک کام کا آساں ہونا
مولوی کے لئے دشوار ہے انساں ہونا
نیم عریاں جو نظر آتی ہوں چلتے پھرتے
کوئی دشوار ہے ان کے لئے عریاں ہونا
بیٹھنے کی جو اجازت مجھے ڈیوڑھی پہ ملی
بولے احباب مبارک تجھے درباں ہونا
مصلحت کا تھا تقاضا جو بڑھا لی داڑھی
عقد کی شرط تھی دیں دار مسلماں ہونا
بھول کر بھی نہ کبھی شیخ کو مہماں کرنا
بھول کر بھی نہ کبھی شیخ کے مہماں ہونا
اشتہا خیز ہے افطاری کی خوشبو ہاشمؔ
روزہ داروں نہ مجھے دیکھ کے حیراں ہونا