یوں نہ رنج و ملال کیجئے گا
یوں نہ رنج و ملال کیجئے گا
یوں نہ جینا محال کیجئے گا
جن کا کوئی جواب ممکن ہو
ہم سے ایسے سوال کیجئے گا
ہم نے ہو آپ کا برا چاہا
پیش کوئی مثال کیجئے گا
لوگ پڑ جائیں جس سے حیرت میں
ایسا بھی کچھ کمال کیجئے گا
ہم کہ سنبھلے ہیں سخت مشکل سے
اب نہ پیدا وبال کیجئے گا
جس سے مضبوط دل کے رشتے ہوں
وہ تعلق بحال کیجئے گا
جی رہی ہے یہ کیسے روبینہؔ
اپنی کچھ دیکھ بھال کیجئے گا