یہ کیسی راہ پر آئی منزہؔ
یہ کیسی راہ پر آئی منزہؔ
ملی ہے آبلہ پائی منزہ
چھپا لو غم کہیں سینے میں اپنے
یہ دنیا ہے تماشائی منزہ
مرے ادھڑے ہوئے زخموں پہ آخر
کرے گا کون ترپائی منزہ
بڑا مشکل سفر تھا زندگی کا
ہزاروں بار مرجھائی منزہ
محبت اب نہیں ہوتی کسی سے
ہوئی ہے جب سے پسپائی منزہ