میری قسمت میں تھا لکھا شاید
میری قسمت میں تھا لکھا شاید
غم مجھے اس لیے ملا شاید
میرے حصے میں آئی رسوائی
یہ محبت کا ہے صلہ شاید
ہر طرف شاعری کی خوشبو ہے
تیری یادوں کا گل کھلا شاید
دل مرا اب مری نہیں سنتا
اس کو مجھ سے ہے کچھ گلہ شاید
نورؔ اٹھتا ہے درد سینے میں
دل سے کوئی جدا ہوا شاید