یہ جو ٹھہراؤ ہے روانی میں
یہ جو ٹھہراؤ ہے روانی میں
اک کتھا اور ہے کہانی میں
ہائے افسوس ہائے ہائے دل
کٹ گئی عمر رائگانی میں
کانچ پیالہ تھا کرچی کرچی ہوا
آ گیا جب ابال پانی میں
دشت میں جا کے خودکشی کر لی
نہ لگا دل جو باغبانی میں
موت یک لخت آ بھی سکتی ہے
کب ہے تاخیر ناگہانی میں
مسئلہ حل کسی طرح بھی ہو
آگ لگ بھی چکی ہے پانی میں
دل ہے خالی مکان سا عادلؔ
دوست بن کیا ہے زندگانی میں