یہ جو بکھرے ہیں انہیں کوئی دعا مل جائے
یہ جو بکھرے ہیں انہیں کوئی دعا مل جائے
اب حمایت نہ سہی ان کو عزا مل جائے
میری خواہش ہے کہ تو آئے عیادت کرنے
اور تجھے میرا کوئی زخم ہرا مل جائے
جیتے جی ہم کو کوئی گھر تو میسر نہ ہوا
کسی کے دل میں تو رہنے کو جگہ مل جائے
زخم کھائیں گے مگر عشق نہیں چھوڑیں گے
عشق کرنے کی بھلے کچھ بھی سزا مل جائے