اس قدر تڑپوں گا تیرے ہجر میں سوچا نہ تھا

اس قدر تڑپوں گا تیرے ہجر میں سوچا نہ تھا
اور مجھے یہ لگ رہا تھا تجھ پہ دل آیا نہ تھا


اپنے زخموں کو کریدا ہے بڑے ہی شوق سے
زخم کا بھرنا ہمارے واسطے اچھا نہ تھا


ہاں میں تیرے ہجر میں تڑپا ہوں لیکن یہ بھی سن
شاعری کرنے لگوں میں اتنا بھی اجڑا نہ تھا


اور پھر اک دن مجھے خود کو رلانا پڑ گیا
درد جتنا بھی تھا چہرے پر کبھی دکھتا نہ تھا