وصل کی سانس اکھڑنے کا وقت

وصل کی سانس اکھڑنے کا وقت
ہائے وہ وقت بچھڑنے کا وقت


ہجر کے نام کی انگوٹھی میں
یاد کے ہیرے کو جڑنے کا وقت


تتلیاں دور ہوئیں پھولوں سے
آ گیا باغ اجڑنے کا وقت


تنگئ وقت ہے آ پیار کریں
وقت فرصت رکھیں لڑنے کا وقت


اس کی یادوں سے نکلنا ہے ضیاؔ
ہے نئے عشق میں پڑنے کا وقت