اردو

اپنی تہذیب ہے اور اپنی زباں ہے اردو
اپنے گھر میں مگر افسوس کہاں ہے اردو


اہل الفت کے لیے حسن رواں ہے اردو
اہل دل کے لیے دل کش ہے جواں ہے اردو


آج بھی غالبؔ و اقبالؔ پڑھے جاتے ہیں
آج بھی کل کی طرح جادو بیاں ہے اردو


آج بھی پریمؔ کے اور کرشنؔ کے افسانے ہیں
آج بھی وقت کی جمہوری زباں ہے اردو


آج بھی ملک کی عظمت کے ہیں نغمے اس میں
آج بھی قوم کی حرمت کا بیاں ہے اردو


آج بھی بزم کی رونق ہے عطاؔ اس کے سبب
محفل شعر کی اس وقت بھی جاں ہے اردو