امید

سوکھے پیڑ کی ننگی ڈالی
تیز ہوا میں جھول رہی ہے
پیڑ کے نیچے
زرد گھاس پر
شبنم کے موتی بکھرے ہیں
دور فلک پر
آوارہ بادل اڑتے ہیں
سرد ہوائیں چیخ رہی ہیں
پیڑ مگر انجان کھڑا ہے
ننگی ڈالی
ہاتھ اٹھائے
برکھا رت کو بلا رہی ہے