تو کبھی جب نہ پاس ہوتا ہے

تو کبھی جب نہ پاس ہوتا ہے
میرا دل کیوں اداس ہوتا ہے


تجھ سے شکوے تو ہیں بہت لیکن
تیری الفت کا پاس ہوتا ہے


بت پرستی خدا شناسی ہے
سن کے ناصح اداس ہوتا ہے


فکر ملبوس کب رہے گی بھلا
فن اگر بے لباس ہوتا ہے


میرے ہمدم شگفتہؔ تیری ہے
کیوں گرفتار یاس ہوتا ہے