تمہارے ہجر میں دم بھر ہمیں قرار نہیں
تمہارے ہجر میں دم بھر ہمیں قرار نہیں
وہ غم اٹھائے ہیں جن کا کوئی شمار نہیں
یہ سن رہے ہیں کہ تم نے بھلا دیا ہم کو
مگر تمہاری قسم ہم کو اعتبار نہیں
اگر یہ سچ ہے کہ الفت ہے تم کو غیروں سے
تو ہم سے آ کے یہ کہہ دو کہ تم سے پیار نہیں