سکون و صبر کی دنیا میں نام کرتا جا

سکون و صبر کی دنیا میں نام کرتا جا
جو ہو سکا نہ کسی سے وہ کام کرتا جا


نگاہ پھیر کے جا شوق سے خدا حافظ
کسی غریب کا قصہ تمام کرتا جا


تصورات میں آ آ کے بھاگنے والے
بہشت قلب و نظر میں قیام کرتا جا


گزار دوں گا ترے انتظار کی گھڑیاں
مجھے اسیر غم صبح و شام کرتا جا


حیاتؔ نے تو فقط تجھ سے دل لگایا تھا
یہ کب کہا تھا کہ جینا حرام کرتا جا